صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت پیسک ہاؤس میں اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کی جاری سکیموں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس سکیم کے دوسرے مرحلے پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا اور مینجنگ ڈائریکٹر سائرہ عمر نے ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد کی بریفنگ دی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس اور کارڈ سکیموں نے چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد دوسرا مرحلہ شروع ہو چکا ہے، جس کے تحت 10 لاکھ سے 3 کروڑ روپے تک بلاسود قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں، جبکہ وزیر اعلیٰ آسان کاروبار ایکسپورٹ فنانس برائے ایس ایم ایز سکیم کے تحت 5 کروڑ روپے تک بلاسود قرض دیا جا رہا ہے۔ دوسرے مرحلے میں مجموعی طور پر 90 ارب روپے کے قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
وزیر نے بتایا کہ چاروں ٹارگٹڈ سکیموں کے تحت اب تک 8 ارب روپے کے بلاسود قرضے فراہم ہو چکے ہیں۔ پنجاب کی 23 سمال انڈسٹریل اسٹیٹس میں صنعتی انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے اگلے ماہ بڑا پروگرام شروع کیا جائے گا، جس میں کوالٹی اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا اور صنعتکاروں کی ضروریات کے مطابق نئی سمال انڈسٹریل اسٹیٹس بھی قائم کی جائیں گی۔
سائرہ عمر نے بتایا کہ سکیم کے دوسرے مرحلے کے لیے اب تک 32,512 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جن میں سے 1,846 کیسز منظور ہو چکے ہیں اور ان کے لیے 14 ارب روپے کی رقم مختص کی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ 1,228 افراد کو 8 ارب روپے سے زائد بلاسود قرضے فراہم کیے جا چکے ہیں۔ اجلاس میں پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے ڈائریکٹرز اور دیگر افسران بھی شریک ہوئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






