پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مونس الہٰی کے لیے بڑا ریلیف سامنے آیا ہے، کیوں کہ انٹرپول نے ان کے خلاف گزشتہ دو سال سے جاری تحقیقات باضابطہ طور پر بند کر دی ہیں۔
انٹرپول ذرائع کا کہنا ہے کہ بارسلونا میں مقیم مونس الہٰی کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، تاہم ان کے خلاف مبینہ غلط سرگرمیوں کے کوئی قابلِ اعتبار شواہد سامنے نہیں آئے۔ اس کے بعد انہیں انٹرنیشنل الرٹ لسٹ سے بھی نکال دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نے مونس الہٰی کی حوالگی کے لیے مختلف مجرمانہ الزامات—جن میں قتل، فراڈ اور اختیارات کے غلط استعمال جیسے سنگین مقدمات شامل تھے—کے تحت درخواست بھی دے رکھی تھی۔
مونس الہٰی کے وکیل نے فیصلے کو “واضح کلین چٹ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انصاف کی جیت ہے اور پاکستانی حکام نے بے بنیاد مقدمات کے ذریعے ان کے موکل کو ہراساں کیا۔
ان کے مطابق مونس الہٰی آج بھی اپنے اصولوں پر قائم ہیں اور بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






