وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس طالبان کو دوبارہ قابو میں کرنے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے اور اگر ضرورت پڑی تو ماضی کے سخت مناظِر دوبارہ پیش کیے جا سکتے ہیں۔
اُنھوں نے طالبان حکومت کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ رہنماؤں کو اپنے انجام کا حساب رکھنا چاہیے کیونکہ پاکستان کی صلاحیتوں کو آزمانا اُن کے لیے انتہائی مہنگا ثابت ہوگا۔خواجہ آصف نے کہا کہ باہمی تعلقات کی بنیاد پر برادر ممالک کی درخواست پر پاکستان نے امن کے لیے مذاکرات کی کوشش کی، مگر افغان حکام کے زہریلے بیانات طالبان کی بدنیتی کی عکاسی کرتے ہیں۔ اُن کا مؤقف تھا کہ افغان طالبان اپنی کمزوری کو چھپانے کے لیے جارحانہ بیانات دے رہے ہیں، اور اُن کی جنگی معیشت صرف تباہی اور خون ریزی پر ٹکی ہے۔
وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ پاکستان کسی بھی دہشت گردانہ یا خودکش حملے کو برداشت نہیں کرے گا اور کسی بھی مہم جوئی کا جواب سخت اور کڑوا ہوگا۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے طویل عرصہ دھوکے برداشت کیے مگر اب صبر ختم ہو چکا ہے؛ اگر طالبان لڑائی چاہیں تو دنیا کو سب کچھ دکھایا جائے گا—ان کی دھمکیاں محض تماشا ہیں، حقیقت نہیں۔ خواجہ آصف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان حکومت افغانستان کو دوبارہ بربادی کی طرف دھکیل رہی ہے، اور “سلطنتوں کا قبرستان” بننے والی تاریخ اسی تباہی کی علامت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






