محکمۂ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال کے پیشِ نظر دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 دن کی توسیع کر دی ہے۔
ترجمان کے مطابق اب جمعہ، 24 اکتوبر تک صوبے میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔ اس ضمن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جبکہ عوامی آگاہی کے لیے پابندی کی وسیع پیمانے پر تشہیر کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔ محکمۂ داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ دفعہ 144 کے تحت عوامی مقامات پر چار یا اس سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے کی اجازت نہیں ہو گی، جبکہ صوبے بھر میں اسلحے کی نمائش پر بھی مکمل پابندی عائد رہے گی۔
ترجمان کے مطابق لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہو گی، تاہم صرف اذان اور جمعے کے خطبے کے لیے اس کی اجازت دی گئی ہے۔ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت اور تقسیم بھی ممنوع قرار دی گئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کی سفارش پر دفعہ 144 میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے ساتھ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ حکومت پنجاب نے یہ اقدام دہشت گردی اور امنِ عامہ سے متعلق خدشات کے باعث اٹھایا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ یہ پابندیاں شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین پر لاگو نہیں ہوں گی۔ سرکاری افسران، اہلکار اور عدالتیں اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اس حکم سے مستثنیٰ ہوں گے۔ مزید کہا گیا کہ سیکیورٹی خطرات کے پیشِ نظر عوامی اجتماعات اور دھرنے دہشت گردوں کے لیے ممکنہ “سافٹ ٹارگٹ” بن سکتے ہیں، اسی لیے شر پسند عناصر کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں