پاکستان تحریک انصاف کے خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے استعفے کی گمشدگی اور معاملے کے حل نہ ہونے پر تحریک عدم اعتماد لانے پر غور شروع کر دیا ہے۔ اسپیکر ہاؤس میں ہونے والی مشاورت میں پارٹی عہدیداران اور حکومتی اراکین نے مختلف آپشنز پر بات کی، جن میں تحریک عدم اعتماد، یا استعفیٰ دوبارہ گورنر کو بھجوانا شامل ہے۔
اجلاس میں اسپیکر بابر سلیم سواتی، نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، سابق اسپیکر اسد قیصر، صوبائی صدر جنید اکبر اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔ مشاورت میں فیصلہ کیا جا رہا ہے کہ اگر تحریک عدم اعتماد پر حتمی رائے بنتی ہے تو اراکین سے دستخط لے کر قرارداد جمع کرائی جائے گی۔
یاد رہے کہ علی امین گنڈا پور نے 8 اکتوبر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، لیکن گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ انہیں تاحال استعفیٰ دستاویزی صورت میں موصول نہیں ہوا۔ صوبائی حکومت کا دعویٰ ہے کہ استعفیٰ گورنر ہاؤس میں وصول ہو چکا ہے، مگر گورنر کا مؤقف ہے کہ جب تک باقاعدہ تحریری استعفیٰ ان کے پاس نہیں آتا، وہ اس پر کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔
صورتحال کے باعث پی ٹی آئی کے اندرونی حلقوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے اور معاملات سیاسی کشمکش کی طرف بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں