وفاقی حکومت نے گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کی منظوری وفاقی کابینہ نے دے دی ہے۔
وفاقی کابینہ نے ویسٹ پاکستان موٹر وہیکل ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دیتے ہوئے ملک بھر میں پرائیویٹ، کمرشل اور پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس میں اضافے کی اجازت دے دی ہے۔
اہم نکات:
- گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر فیس میں بھی اضافہ کیا جا سکے گا۔
- فیس میں اضافے کا اختیار وفاقی وزارت داخلہ کو دے دیا گیا ہے۔
- وزارت داخلہ کے مطابق، 2019 سے ٹوکن ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا، جس سے سی ٹی او آفس کی کارکردگی متاثر ہو رہی تھی۔
- کابینہ نے سی سی ایل سی (کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی) کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔
یہ فیصلہ ممکنہ طور پر گاڑی مالکان پر مالی بوجھ میں اضافے کا باعث بنے گا، تاہم حکومت کا مؤقف ہے کہ نظام کو مؤثر بنانے اور محکموں کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہ ترمیم ناگزیر تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں