وفاقی خسارہ اور قرضوں کے بڑھتے بوجھ کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان پر قومی مالیاتی کمیشن (NFC) ایوارڈ میں تبدیلی کا دباؤ بڑھا دیا ہے، جس کے بعد وفاق اور صوبوں کے درمیان محاصل کی تقسیم کے فارمولے پر نظرِ ثانی کے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔
اہم نکات اور مجوزہ تبدیلیاں:
-
موجودہ فارمولہ:
ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو وفاقی محاصل کا 57.5 فیصد حصہ دیا جا رہا ہے۔ -
تبدیلی کی تجویز:
وفاق کی جانب سے اس حصے میں کمی کی درخواست کی جا سکتی ہے۔ اگر صوبے رضامند نہ ہوئے تو 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے تبدیلی کی راہ اختیار کی جا سکتی ہے۔ -
آبادی کی بنیاد پر 82% تقسیم پر نظرِ ثانی:
نئے مجوزہ فارمولے میں صوبوں کو آبادی کے بجائے غربت، کم آبادی، ٹیکسیشن کی کارکردگی اور دیگر سماجی عوامل کی بنیاد پر حصہ دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
وفاقی منصوبوں کی صوبوں کو منتقلی:
ذرائع کے مطابق وفاق کی جانب سے:
-
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کو صوبوں کے حوالے کرنے،
-
سالانہ ترقیاتی منصوبے (ADP) کو بھی صوبوں کے سپرد کرنے
کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، تاکہ صوبے اپنی آمدن خود بڑھانے کے اقدامات کریں۔
وزارت خزانہ کی سرگرمیاں:
-
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس میں:
-
ساتویں این ایف سی کے اعداد و شمار
-
بی آئی ایس پی فنڈز
-
صوبائی ٹیکس آمدن میں شراکت
سمیت اہم مالیاتی امور کا جائزہ لیا گیا۔
-
-
وزارتِ خزانہ کو ورکنگ پیپر تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، جس پر آئندہ اجلاس میں غور کیا جائے گا۔
این ایف سی اجلاس میں تاخیر:
-
نئے این ایف سی ایوارڈ کے سلسلے میں صوبوں کے ساتھ پہلا اجلاس رواں ماہ ہونا تھا، مگر اسے مؤخر کر دیا گیا۔
-
اجلاس اب ستمبر یا اکتوبر میں متوقع ہے۔
-
خیبر پختونخوا حکومت نے اس حوالے سے وزیر اعظم کو خط لکھ کر فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
وفاقی مالیاتی گنجائش کم، محاصل کا کوٹہ کم کرنے کا عندیہ:
-
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں صوبوں کو موجودہ فارمولے کے مطابق محاصل دیے گئے ہیں۔
-
لیکن آئندہ ممکنہ طور پر وفاق مالیاتی دباؤ کے باعث کوٹہ کم کرنے کی درخواست کرے گا۔
-
حتمی تجاویز وزیر اعظم کی منظوری کے بعد صوبوں سے مشاورت کے لیے پیش کی جائیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں