پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے بڑا اقدام کرتے ہوئے ایم ڈی کیٹ کے لیے سوالنامہ بینک متعارف کرادیا، جو ایک متفقہ نصاب پر مبنی ہے۔
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ ادارہ اپنے تمام معاملات کو بتدریج ڈیجیٹلائز کر رہا ہے اور آئندہ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (MDCAT) کے لیے سوالنامہ بینک بھی متعارف کرا دیا گیا ہے۔
پی ایم اینڈ ڈی سی حکام نے کہا کہ ادارے کے نظام کو ٹیکنالوجی بیسڈ پلیٹ فارمز پر منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ طالب علموں کی رجسٹریشن، مانیٹرنگ اور کالج انسپکشن جیسے کلیدی عمل میں انسانی مداخلت کو کم کیا جا سکے۔ اس اقدام کا مقصد شفافیت اور کارکردگی میں بہتری لانا ہے۔
اسلام آباد میں بریفنگ کے دوران پی ایم اینڈ ڈی سی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج اور امتحانی شعبے کے نمائندوں نے ایم ڈی کیٹ 2025 کی تفصیلات بیان کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن اور نگرانی کونسل کے ذمے ہوگی، تاہم پرچہ تیار کرنے، امتحان لینے اور اس کی مارکنگ کا عمل سرکاری جامعات انجام دیں گی تاکہ غیر جانبداری کو یقینی بنایا جا سکے۔
حکام نے بتایا کہ نیا تیار کردہ ایم ڈی کیٹ سوالنامہ بینک ایک متفقہ نصاب پر مبنی ہے، جس پر تمام صوبوں نے اتفاق کیا ہے۔ اس سے غلطیوں میں کمی اور علاقائی خدشات کا ازالہ ہوگا جبکہ طلبہ کو یکساں معیار پر تیاری کا موقع ملے گا۔
اب تک 97 ہزار سے زائد طلبہ امتحان کے لیے رجسٹریشن کروا چکے ہیں اور یہ تعداد رجسٹریشن کی آخری تاریخ تک 1 لاکھ 50 ہزار تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ملک بھر میں امتحان کے لیے 30 مراکز مختص کیے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے سوالنامہ بینک کا افتتاح کرتے ہوئے اس اقدام کو “عوامی اعتماد کی بحالی کی جانب اہم قدم” قرار دیا اور واضح کیا کہ شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں