وزیراعظم شہباز شریف نے بونیر میں سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ایک ہفتے میں سیلاب سے متاثرہ تمام مقامات بحال کیے جائیں گے اور بجلی ہر جگہ پہنچائی جائے گی چاہے بل ادا کیا گیا ہو یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بارش اور سیلاب سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار افسوس کرتا ہوں، حکومت اور فوج متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔ آبی گزرگاہوں پر تجاوزات حادثات کا باعث بنیں، خیبرپختونخوا میں سیلاب سے 350 سے زائد افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی وزیرستان اور مانسہرہ کے واقعات نے ہر پاکستانی کو افسردہ کیا ہے، کراچی میں گزشتہ روز شدید بارش ہوئی، سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ حالیہ بارشوں اور طوفانوں میں ملک بھر میں 700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، سڑکوں اور پلوں کی مرمت کے لیے انجینئرز کام کر رہے ہیں جبکہ مزید موسلا دھار بارشوں کے اسپیل آنے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متعدد افراد اب بھی لاپتہ ہیں، آبی گزرگاہوں پر ہوٹل تعمیر کرنا سنگین غلطی ہے جس کی کوئی معافی نہیں۔ ایک طرف فوج دہشت گردوں سے برسرپیکار ہے اور دوسری طرف ریلیف آپریشن میں مصروف ہے۔ شہباز شریف نے بتایا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے فوج کو متاثرین کی مدد کی ہدایت دی ہے، میں ان اور ان کے افسران کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اسی طرح علی امین گنڈاپور کو بھی ستائش پیش کرتا ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں