تحریک انصاف کا ملک گیر احتجاج، درجنوں کارکن گرفتار

کراچی، لاہور، اسلام آباد () پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے بانی چیئرمین عمران خان کو دو سال قید کی سزا کے خلاف کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے 50 سے زائد شہروں میں پی ٹی آئی کے زیر اہتمام مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ کراچی کے ساتوں اضلاع سے ریلیاں حسن اسکوائر پہنچیں، جہاں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں مرکزی ریلی نکالی گئی۔ریلیوں کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے ریلیوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا جبکہ پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس کے باعث کئی شاہراہیں میدانِ جنگ بن گئیں۔

ضلع شرقی کے عزیز بھٹی تھانہ کی حدود میں یونیورسٹی روڈ پر تصادم ہوا، جبکہ نیشنل ہائی وے، سائٹ ایریا، شیرشاہ اور ملیر سٹی تھانہ کی حدود میں بھی کشیدگی دیکھی گئی۔ پولیس نے کراچی کے مختلف علاقوں سے 50 سے زائد پی ٹی آئی کارکنان کو حراست میں لے لیا، جن میں رکنِ سندھ اسمبلی ساجد میر بھی شامل ہیں۔ ضلع کیماڑی سے 25 اور کورنگی سے 20 سے زائد کارکنان گرفتار کیے گئے۔

ادھر پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے شروع کی گئی ملک گیر تحریک کے آغاز پر ہی پارٹی رہنما ریحانہ ڈار کو گرفتار کر لیا گیا۔ لاہور اور دیگر شہروں میں ریلیوں اور سڑکوں کی بندش پر پولیس کارروائیوں میں مجموعی طور پر 80 سے زائد کارکنان گرفتار کیے گئے ہیں۔ لاہور میں بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان آنکھ مچولی جاری رہی۔ پولیس کے مطابق شہر میں 30 سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔ پی ٹی آئی ملتان نے الزام عائد کیا کہ لاہور میں جلسے کے دوران پولیس کے حملے میں متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر میں ایک گاڑی کی پچھلی کھڑکی ٹوٹی ہوئی اور سوراخ شدہ دیکھی گئی۔

پنجاب بھر میں احتجاجی سرگرمیوں کے باعث کئی مقامات پر موٹرویز پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close