راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے حکومتی الزامات پر طنزیہ انداز میں جواب دیا۔ ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ حکومتی حلقے دعویٰ کر رہے ہیں کہ علیمہ خان نے پی ٹی آئی کو ہائی جیک کر لیا ہے اور پارٹی معاملات میں مداخلت کر رہی ہیں؟ اس پر انہوں نے ہنستے ہوئے کہا:
“انہیں کہیں، آپ آ جائیں پارٹی کو سنبھال لیں، تم لے لو یہ پارٹی، اپنی تو سنبھلتی نہیں!”
انہوں نے کہا کہ حکومت کو پی ٹی آئی کی فکر لگی ہے جبکہ ان کی اپنی “پارٹی” کے پاس صرف چھ لوگ ہیں، جو اسے ایک کمپنی کی طرح چلا رہے ہیں۔ مزید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شخص جیسے اسحاق ڈار کے پاس وزیر خارجہ، نائب وزیراعظم، شوگر بورڈ کے چیئرمین اور ایڈوائزر جیسے کئی عہدے ہیں، جو ظاہر کرتا ہے کہ یہ پارٹی نہیں بلکہ مفادات کا مجموعہ ہے۔
علیمہ خان نے چینی کے بڑھتے بحران پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ ملک میں چینی کی قیمتوں پر کنٹرول اس لیے نہیں ہے کیونکہ ساری شوگر ملز ان کے کنٹرول میں ہیں۔
“لوٹ مار کی کوئی کسر رہ گئی تھی تو وہ بھی پوری کی جا رہی ہے، ملک کے حالات کی کسی کو فکر نہیں، صرف پی ٹی آئی کو نشانے پر رکھا ہوا ہے۔” انہوں نے مزید خبردار کیا کہ چینی کے بعد اب گندم کا بحران بھی آنے والا ہے، کیونکہ کسانوں کو بھی نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اعتراف کیا کہ پی ٹی آئی اس وقت پارلیمنٹ میں مؤثر اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کر پا رہی۔
جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ وہ خود کیوں نہیں آ کر ایشوز واضح کرتی ہیں تو علیمہ خان کا کہنا تھا: “اسمبلی کون سی چل رہی ہے؟ جو آواز اٹھاتا ہے اسے نااہل کر دیا جاتا ہے، پنجاب میں اپوزیشن لیڈر کو نااہل کیا گیا، اب عمر ایوب کی باری ہے۔ ملک میں قانون و آئین کی کوئی بالادستی نہیں، جو چاہے وہی کرتا ہے۔”
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں