اسلام آباد میں بغیر اجازت احتجاج سے متعلق تین مقدمات کے فیصلے سامنے آ گئے۔ 26 نومبر کے احتجاج کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 12 کارکنوں کو چھ، چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی، جبکہ ایک ملزم کو بری کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمات کی سماعت ہوئی، جہاں دو مختلف عدالتوں نے پاپو ایکٹ کے تحت تحریک انصاف کے کارکنان کو سزائیں سنائیں۔ ٹرائل کورٹ نے تھانہ رمنا کے دو اور تھانہ ترنول کے ایک مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے 12 کارکنوں کو سزا دی، جبکہ ایک کو بری کر دیا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان نے 26 نومبر کو بغیر اجازت جلسہ و جلوس منعقد کیا، جس پر پبلک آرڈر (پاپو) ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی۔
تھانہ رمنا کے دو مقدمات کا فیصلہ جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے سنایا، جبکہ تھانہ ترنول کے مقدمے کا فیصلہ جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے دیا۔
دوران سماعت اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر محمد عثمان رانا نے مؤقف اختیار کیا کہ 26 نومبر کا احتجاج پرامن نہیں تھا، نہ ہی یہ آئین یا بین الاقوامی قوانین کے مطابق تھا۔ ریاست نے امن عامہ کی خاطر مناسب اور قانونی اقدامات کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرامن احتجاج کا حق غیر مشروط نہیں ہوتا، اور قانون کی خلاف ورزی پر کارروائی ناگزیر ہے۔ 26 نومبر کے احتجاج کا مقصد ماورائے آئین مطالبات منوانا تھا، جو قانون کے دائرے میں نہیں آتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں