مخصوص نشستوں پر حلف برداری ناکام: اپوزیشن کا عدالت جانےکا اعلان

خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر خواتین اور اقلیتی نمائندوں کی حلف برداری سیاسی کشیدگی اور غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو گئی ہے۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے حکومت کی جانب سے اجلاس میں کورم کی نشاندہی اور حلف برداری کے عمل کو ملتوی کرنے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو عدالت میں لے جائیں گے۔

ڈاکٹر عباداللہ نے کہا کہ حکومت غیر آئینی اقدامات کے لیے رات 12 بجے بھی اجلاس طلب کر لیتی ہے، مگر جمہوری عمل کو جان بوجھ کر روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا میں گورننس کو تباہ کر دیا اور اب اسمبلی کو بھی غیر سنجیدگی اور بدنظمی کا شکار بنا رہی ہے تاکہ سیاسی میدان کسی اور کو نہ ملے۔

اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف نہ ہو سکا اور اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث ملتوی کر دیا گیا، جسے اپوزیشن نے پی ٹی آئی کی حکمت عملی قرار دیا۔ ڈاکٹر عباداللہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر آج حلف نہ ہو سکا تو شام یا کل ضرور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور اقلیتوں کی نمائندگی کے بغیر ایوان مکمل نہیں، اور سینیٹ میں خیبرپختونخوا کو ایک سال سے نمائندگی حاصل نہیں ہو سکی۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمارے پاس 93 ارکان اسمبلی موجود ہیں، اس کے باوجود کورم نہ ہونا حکومتی نااہلی کی بدترین مثال ہے۔ ان کے مطابق اگر حکومت وقت پر اپنا کام مکمل کرتی تو عدالت سے رجوع کرنے کی ضرورت نہ پڑتی۔ انہوں نے سینیٹ انتخابات ہر صورت کرانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طے شدہ فارمولے کے مطابق تمام امیدواروں کو منتخب کرایا جائے گا، چاہے وہ آزاد حیثیت میں ہی کیوں نہ کھڑے ہوں۔

ڈاکٹر عباداللہ نے حکومت کی صفوں میں اختلافات پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک رکن کچھ کہتا ہے اور دوسرا کچھ اور، جس سے نظام میں مزید انتشار پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس سے باضابطہ درخواست دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں آئینی مداخلت کریں تاکہ جمہوری نظام کو مزید نقصان نہ پہنچے۔

قبل ازیں اسمبلی آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حلف برداری کے لیے خواتین نمائندے دور دراز علاقوں سے آئی ہیں اور امید ہے کوئی اس عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالے گا، لیکن اگر کورم کی نشاندہی کی گئی تو اپوزیشن کے پاس متبادل راستے موجود ہیں جنہیں اختیار کیا جائے گا۔

دوسری جانب صوبائی وزیر زراعت اور پی ٹی آئی رہنما سجاد بارکوال نے مؤقف اختیار کیا کہ حلف برداری کرانا اسپیکر کی ذمہ داری ہے، اور حکومتی ارکان کو اجلاس کے نوٹس موصول ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

سیاسی ماحول کی گرما گرمی اور کورم کی کمی نے حلف برداری کے عمل کو غیر یقینی بنا دیا ہے۔ سینیٹ انتخابات سے قبل یہ مرحلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اور اس میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہ صرف انتخابی عمل پر اثر انداز ہو سکتی ہے بلکہ اسمبلی کی سیاسی فضا کو مزید کشیدہ بنا سکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close