سابق وزیر اعظم تمام کیسز سے بری

کراچی: وفاقی اینٹی کرپشن عدالت نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کو ٹڈاپ (TDAP) میگا کرپشن کیسز کے تمام مقدمات سے باعزت بری کر دیا، 14 مقدمات میں رہائی کے ساتھ ان کے خلاف دائر 26 میں سے تمام کیسز ختم ہو گئے۔

کراچی کی اینٹی کرپشن عدالت میں ٹڈاپ کرپشن کیسز کی سماعت ہوئی جس میں یوسف رضا گیلانی ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے کہا کہ تمام فریقین کو انفرادی طور پر سنا گیا اور شواہد کی عدم موجودگی کی بنیاد پر بریت کا فیصلہ کیا گیا۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ ایف آئی اے نے 2013 اور 2014 میں 26 مقدمات بنائے، جن میں سب کا الزام ایک جیسا تھا—ٹڈاپ میں برآمدی سبسڈی کے بدلے 50 لاکھ روپے لینے کا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان مقدمات کی بنیاد ایک فرد کے بیان پر رکھی گئی تھی۔

فاروق نائیک کے مطابق گیلانی ان مقدمات میں پہلے ہی 12 بار بری ہو چکے تھے، باقی 14 کیسز میں بھی آج عدالت نے باعزت بری کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انصاف کا بول بالا ہوا اور عدالت نے حقائق کی روشنی میں فیصلہ دیا۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے، جن کا مقصد سیاسی انتقام تھا۔ “جنہوں نے یہ مقدمات بنائے، وہ آج میرے اتحادی ہیں، اس لیے میں اُنہیں چھوڑ بھی نہیں سکتا، لیکن قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ بغیر فیصلے کے برسوں مقدمات نہ چلتے رہیں۔”

واضح رہے کہ ٹڈاپ کرپشن کیس کی تحقیقات کا آغاز 2009 میں ہوا، مقدمات 2013 میں درج کیے گئے جبکہ 2015 میں یوسف رضا گیلانی کو باقاعدہ ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ عدالت نے آج اس قانونی جنگ کا مکمل اختتام کر دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close