تحریک انصاف کا فوکس اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت پر ہے، حکومت سے نہیں

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناءاللّٰہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے براہِ راست بات چیت ہو، حکومت سے مذاکرات میں ان کی کوئی دلچسپی نہیں۔

’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سیاسی مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتی، وہ صرف اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت کی خواہاں ہے۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کے بانی نے خود کہا ہے کہ ان کی رہائی کی بات مذاکرات میں شامل نہ کی جائے کیونکہ وہ عدالتوں سے انصاف چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلے 5 اگست کو احتجاج کی کال دی، اور اب خود ہی 90 روزہ احتجاجی شیڈول جاری کر دیا ہے۔ اگر وہ پُرامن رہیں تو کوئی مسئلہ نہیں، بصورتِ دیگر قانون اپنا راستہ لے گا۔

سینیٹ انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی مل کر سینیٹ ووٹ کا حق استعمال کریں گی اور دونوں جماعتوں کی صوبائی قیادت کے درمیان مسلسل مشاورت جاری ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) ملک کو فلاحی ریاست بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے، اور اس کے لیے میثاقِ معیشت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ اس جدوجہد میں تعاون کریں تاکہ ملک کو فائدہ پہنچے۔

“مذاکرات کیلئے تیار ہیں، فیصلہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے”: ملک عدیل دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات ملک عدیل نے کہا ہے کہ 5 اگست سے قبل تحریک کی مکمل تیاری کی جائے گی، اور مذاکرات کے دروازے ان لوگوں کے لیے کھلے ہیں جن کے پاس اصل اختیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں قانون کی بالادستی کے لیے ہمیشہ مذاکرات پر تیار رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close