اسلام آباد: حکومت نے پرائز بانڈ ٹیکس کی شرح میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس سے حاصل ہونے والے منافع پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس لگا دیا۔
نظرثانی شدہ پالیسی کے تحت فائلرز کیلیے پرائز بانڈ ٹیکس 15 فیصد مقرر کیا گیا ہے جبکہ نان فائلرز کو منافع پر 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
پالیسی میں تبدیلی کا مقصد ٹیکس وصولی کو بڑھانا اور دستاویزی معیشت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
مزید برآں، وہی ٹیکس ڈھانچہ اب قرض یا قرض کے ریٹرن پر منافع پر بھی لاگو ہوگا۔ نئے پرائز بانڈ ٹیکس بریکٹ کے مطابق فائلرز 15 فیصد ادا کرتے رہیں گے جبکہ نان فائلرز پر 30 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
نئی پرائز بانڈ ٹیکس پالیسی جولائی 2025 سے پورے ملک میں نافذ العمل ہے جس کا اثر سرمایہ کاروں اور بانڈ ہولڈرز دونوں پر پڑے گا (خاص کر وہ جو فعال ٹیکس دہندگان کے طور پر رجسٹرڈ نہیں ہیں)۔
یاد رہے کہ نیشنل سیونگز ڈائریکٹوریٹ نے پاکستان میں جدید ڈیجیٹل پرائز بانڈز کے اجراء کیلیے تیاریاں مکمل کر رکھی ہے جس میں جدید ترین موبائل ایپلیکیشن تیار کرنا بھی شامل ہے۔
حکومت پاکستان نے 500 روپے، 1000 روپے، 5000 روپے اور 10،000 روپے والے پرائز بانڈز جاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ڈیجیٹل پرائز بانڈز نیشنل سیونگز اکاؤنٹ ہولڈرز کیلیے دستیاب ہوں گے جس کی متوقع سرمایہ کاری 800 ارب سے 1000 ارب روپے کے درمیان ہو سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں