آئی این ایس سی پاکستان کے سائنسی تاج کا گوہر ہے، پروفیسر احسن اقبال

اسلام آباد :آج 50 واں بین الاقوامی نتھیا گلی سمر کالج (آئی این ایس سی) برائے طبیعیات اور عصری تقاضے کا افتتاح نیشنل سینٹر برائے طبیعیات (این سی پی) میں ہوا۔ یہ پروگرام پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا ہے، جو 1976 سے اس کالج کا میزبان رہا ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات، پروفیر احسن اقبال نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ تقریب میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور، سیکرٹری و اعلی عہدیداران، ایس پی ڈی کے عہدیداران، ملک کی نامور جامعات کے اساتذہ، محققین اور طلباء بھی موجود تھے۔

مہمان خصوصی پروفیسر احسن اقبال نے اپنے خطاب میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کو 1976 سے مسلسل اس کالج کے انعقاد پر مبارکباد دی اور اسے “پاکستان کے سائنسی تاج کا گوہر” قرار دیا۔ انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے بدلتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی اور شرکاء سے عالمی چیلنجز کے لیے تیار رہنے پر زور دیا۔

قرآن پاک کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے علم کی تلاش میں اسلام کی گہری روایت کو یاد دلایا اور اسلامی عہدِ زریں کی مثال دی جب سائنس نے جدید دنیا کی بنیاد رکھی۔ مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ جیسی نئی ٹیکنالوجیز پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے اخلاقی ضابطوں کی اہمیت پر زور دیا اور کہا: “اخلاقیات کے بغیر سائنس خطرناک ہے۔”

انہوں نے حکومت کی کوششوں کا ذکر کیا جن میں مصنوعی ذہانت، سائبر سیکورٹی، کوانٹم کمپیوٹنگ جیسے شعبوں میں قومی مراکز کا قیام شامل ہے، تاکہ پاکستان کو علم پر مبنی معیشت میں تبدیل کیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ حل تخلیقی سوچ اور اخلاقی ایجادات میں پوشیدہ ہیں۔

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے اپنے افتتاحی کلمات میں کمیشن کی قومی ترقی میں خدمات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی این ایس سی نے نہ صرف پاکستان بلکہ ترقی پذیر ممالک کے نوجوان سائنسدانوں کو تربیت دی ہے۔ انہوں نے سرن کے ساتھ الحاق، لیزر ٹیکنالوجی کی تخلیق، مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور کوانٹم کمپیوٹنگ میں ترقی جیسے کمیشن کے اہم کارناموں کا سہرا آئی این ایس سی کو دیا۔

انہوں نے نئی ٹیکنالوجیز کے چیلنجز پر زور دیا اور شرکاء کو عالمی سائنسی ترقی سے ہر لمحہ باخبر رہنے کی تلقین کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نوجوان طبقہ ملک کا مستقبل ہے۔

واضح رہے کہ آئی این ایس سی کا تصور نوبل انعام یافتہ پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام نے پیش کیا تھا، جو اس کے بانی ڈائریکٹر بھی تھے۔ ڈاکٹر سلام سائنسی تعاون اور علم کی منتقلی کے داعی تھے۔ آئی این ایس سی ترقی پذیر دنیا میں ایک منفرد پلیٹ فارم ہے جہاں سائنسدان نہ صرف ایک دوسرے کے ساتھ اپنی معلومات کا تبادلہ کر سکتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ بھی سکتے ہیں۔

50 سالوں کے دوران، 1,100 سے زائد نامور سائنسدانوں اور 9 نوبل انعام یافتگان نے آئی ایم ایس سی میں لیکچرز دیے ہیں۔ اس کالج میں 75 سے زائد ترقی پذیر ممالک کے 1,000 سے زیادہ غیرملکی سائنسدانوں کے علاوہ پاکستان کی جامعات اور تحقیق و ترقی کے اداروں کے 11,000 سے زائد سائنسدانوں نے شرکت کی ہے۔

50 ویں آئی این ایس سی کا اختتامی اجلاس 28 جون 2025 کو نتھیا گلی میں منعقد ہوگا۔

ختم شد

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close