نیا بجٹ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں مالکان کے لیے پریشان کن خبر لارہا ہے ، جس سے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن فیس میں نمایاں اضافے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، جس پر عوام کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول نے رجسٹریشن فیس میں اضافے کے حوالے سے تجاویز حکومت کو بھجوا دی ہیں۔ ان تجاویز کا مقصد نہ صرف حکومتی ریونیو میں اضافہ کرنا ہے بلکہ رجسٹریشن کے نظام میں شفافیت لانا بھی ہے۔دستاویزات کے تحت 1000 سی سی تک کی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس موجودہ 1200 روپے سے بڑھا کر 5000 روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اسی طرح 1000 سے 1800 سی سی تک کی گاڑیوں کی فیس 2000 سے بڑھا کر 11000 روپے اور اس سے اوپر کی گاڑیوں کی فیس 8000 روپے سے بڑھا کر 8000 روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔22000۔ ہیوی ٹرانسپورٹ وہیکلز (HTV) کے لیے موجودہ 4,000 روپے کی فیس کو بڑھا کر 11,000 روپے کرنے کی تجویز بھی ہے۔
دوسری جانب موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن فیس بڑھانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاہم اس کی حتمی شرح کا اعلان بجٹ پیش کرنے کے وقت متوقع ہے۔اس ممکنہ اضافے پر عوامی سطح پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ گاڑی خریدنا پہلے ہی مشکل ہے، اب رجسٹریشن فیس میں اضافے سے مزید بوجھ پڑے گا۔
آٹو انڈسٹری سے وابستہ لوگ بھی خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ اس اقدام سے گاڑیوں کی فروخت اور مینوفیکچرنگ پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔دوسری جانب حکومت کا موقف ہے کہ مالیاتی نظم و ضبط قائم کرنے اور جعلی رجسٹریشن کے خاتمے کے لیے رجسٹریشن فیس میں اضافہ ناگزیر ہے تاہم حتمی منظوری کابینہ اور بجٹ اجلاس میں دی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں