لاہور (پی این آئی) ملک میں کسانوں کی جانب سے حکومت سے گندم کا سرکاری ریٹ 4 ہزار 200 روپے من مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا گیا، مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر عید کے بعد ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔
اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے انکشاف کیا کہ ایک ارب ڈالرز کی گندم بیرونِ ملک سے درآمد کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، حکومت نے پہلے ہی اعلان کر دیا ہے کہ وہ گندم کی خریداری نہیں کرے گی، حالاں کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا تھا کسان گندم کاشت کریں ان کو ریلیف دوں گی، اس لیے حکومت فوری طور پر گندم کا سرکاری ریٹ 4200 روپے فی من مقرر کرے، مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو عید کے بعد ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گندم، گنا، چاول، مکئی، جو، سرسوں، کپاس اور سبزیوں کی فصل کا معاوضہ ابھی تک نہیں ملا، پچھلے سال گندم کے حکومتی نرخوں کے باعث کسانوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، اس بار شوگر ملز مافیا نے بھی اپنی مرضی سے گنے کا ریٹ 400 روپے فی من مقرر کر دیا ہے جب کہ کسانوں سے 250 سے 350 روپے فی من گنا خریدا گیا اور ان کے بقایا جات بھی نہیں دیئے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں