چیئرمین نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن (این آئی آر سی) شوکت عزیز صدیقی نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔
سیکریٹری اوورسیز پاکستانیز ڈاکٹر ارشد محمود نے جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی سے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی تھی اور ان کی کارکردگی کو سراہا۔
ڈاکٹر ارشد محمود کا کہنا تھا کہ انہوں نے 3 ماہ میں ورکرز کے زیر التوا کیسز کو نمٹایا اور انصاف کی تیز فراہمی کویقینی بنایا، ورکرز کے مسائل کے حل میں کمیشن کا کلیدی کردار ہے۔
سابق جج اسلام آباد ہائیکورٹ نے ورکرز کی بہتری اور فلاح و بہبود کیلیے بطور چیئرمین کام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
ان کو دسمبر 2024 میں چیئرمین این آئی آر سی تعینات کیا گیا تھا جبکہ وکیل مصباح اللہ خان اور وکیل حمادحسن رندھاوا کو ممبر این آئی آر سی تعینات کیے گئے۔ تینوں تعیناتیاں 3، 3 سال کیلیے کی گئی ہیں۔
مئی 2024 میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے سابق جج اسلام آباد ہائیکورٹ کی برطرفی کا حکم واپس لیتے ہوئے ریٹائرمنٹ کا حکم جاری کیا تھا۔
وزارت قانون کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ان کی برطرفی کا نوٹیفکیشن منسوخ تصور ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں