وزیراعظم شہبازشریف نے پرائم منسٹر رمضان ریلیف پیکج 2025 کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت پرائم منسٹر رمضان ریلیف پیکج 2025 کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ سمیت وزیرپیٹرولیم علی پرویز ملک، معاون خصوصی ہارون اختر، چیئرمین نادرا اور چیئرمین پی ٹی اے شریک ہوئے۔
دوران اجلاس وزیراعظم کو رمضان ریلیف پیکج 2025 کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رمضان ریلیف پیکج میں اب تک 63 فیصد مستحقین کو رقم پہنچائی جا چکی ہے، ایسے تمام مستحق افراد جن کو رقم مل چکی ہے ان کی تمام تر دستاویزی تفصیلات موجود ہیں، وزیر اعظم رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے 2224 ملازمین ڈیوٹی پر مامور ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے اب تک ڈیڑھ ملین سے زیادہ مستحقین کو ٹیلی فون کالز کی جاچکی ہیں۔دوران اجلاس وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان ریلیف پیکیج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت کر دی۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ رمضان پیکیج پورے پاکستان بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے لیے بلاتفریق متعارف کروایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پیکیج کو شفاف بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان، نادرا اور ٹیک اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، رمضان ریلیف پیکج میں پیسے مستحقین تک ڈیجیٹل والٹ کے انتہائی سہل اور شفاف نظام کے ذریعے پہنچائے جا رہے ہیں۔شہباز شریف نے ہدایت کی کہ اس ماڈل کو دیگر حکومتی اسکیموں میں اپنایا جائے، وزیراعظم نے رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے ٹیلی کام کمپنیوں اور بینکوں کی جانب سے چلائی جا رہی آگہی مہم کو مزید مؤثر بنانے اور اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ ترتیب دینے کا بھی حکم دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں