خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے اوچت میں امدادی قافلے پر فائرنگ میں ملوث 11دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ امدادی قافلے پر فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کو کرم کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے جب کہ واردات میں ملوث مزید شدت پسندوں کی تلاش جاری ہے۔اس سے قبل، صوبائی حکومت نے کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی، مبینہ دہشتگردوں کا تعلق بگن، وتیزئی اور ہارون میلہ کے علاقے سے ہے۔
کرم میں 14 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی ہے، سب سے زیادہ دہشت گرد کاظم کے سر کی قیمت 3 کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق دہشت گرد امجد اللہ کے سر کی قیمت 2 کروڑ، مکرم خان کے سر کی قیمت ڈیڑھ کروڑ، درویش وزیر کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ مطلوب دہشت گرد منصور، اسامہ، آدم ساز، یاسین، وزیر محمود کے سر کی قیمت 30، 30 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ دہشت گرد سیف اللہ، اسامہ عرف شفیق، نور اللہ کے سر کی قیمت ایک، ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح عثمان کے سر کی قیمت 80 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں