عمران خان کی صحت کے حوالے سے اہم خبر آگئی‎

ویب ڈیسک (پی این آئی)بانی چیئرمین عمران خان کی صحت سے متعلق میڈیا خبروں پر پی ٹی آئی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہےکہ پارٹی کے بانی چیئر مین عمران خان مکمل طور پر صحت مند ہیں،تاہم عمران خان کو بلا روک ٹوک طبی سہولیات تک رسائی دی جائے۔

بانی چئیرمین عمران خان کی صحت سے متعلق میڈیا خبروں پر پی ٹی آئی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے بانی چیئر مین عمران خان مکمل طور پر صحت مند ہیں،انہیں شوگر لیول یا دل کی دھڑکن سے متعلق کوئی مسئلہ نہیں ہے۔تاہم عمران خان کو بلا روک ٹوک طبی سہولیات تک رسائی دی جائے۔

بانی چیئرمین عمران خان کے ذاتی معالج کو ان کے باقاعدہ چیک اپ کی اجازت دی جائے۔علیمہ خان نے آج تصدیق کی ہے کہ بانی چیئرمین مکمل طور پر صحت مند ہیں،مخصوص میڈیا گروپ سے مطالبہ کرتے ہیں کسی بھی بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کا حصہ بننے سے گریز کریں۔جھوٹی، غیر مصدقہ اور ایجنڈا پر مبنی خبریں پھیلانے سے باز رہیں۔

بانی چیئرمین عمران خان کوئی عام رہنما نہیں بلکہ عالمی سطح کے مدبر ہیں،پوری قوم ان کی صحت سے متعلق کسی بھی خبر کو نہایت سنجیدگی سے لیتی ہے۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عمران خان کے بڑھتے ہوئے شوگر لیول اور دل کی دھڑکن بےترتیب کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ انہیں طبی سہولیات تک رسائی فراہم کرے اور اپنی پسند کے ڈاکٹروں کو ان کا معائنہ کرنے کی اجازت دے۔

رپورٹ کے مطابق جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو جیل مینوئل کے مطابق ان کے ’آئینی طور پر لازمی حقوق اور سہولیات‘ دینے سے انکار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جسمانی اور ذہنی طور پر توڑنے کی اسکیم کے تحت تمام سہولیات سے محروم کیا جا رہا ہے، عمران خان کی صحت اور تندرستی ہمارے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور طبی دیکھ بھال کی فراہمی میں کسی قسم کی غفلت کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔‘

شیخ وقاص اکرم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عمران خان کا ’ان کے پسند کے ڈاکٹروں‘ سے باقاعدہ میڈیکل چیک اَپ کو یقینی بنائے۔ عمران خان کو اپنے بیٹوں کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت ہونی چاہیے کیونکہ یہ ان کا ’بنیادی، قانونی اور آئینی حق‘ ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close