پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے متنازع پیکا ایکٹ ترامیم کے خلاف آج 28 جنوری کو ملک گیر احتجاج کی کال دے دی۔
پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ سے میڈیا، سوشل میڈیا اور آزادی اظہار رائے پر قدغن لگائی گئی ہے۔پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ پوری دنیا کو اپنی آواز میں شامل کریں گے، بڑھکیں نہیں مارتے عمل کرنے والے لوگ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صدر سے درخواست ہے کہ بل پر دستخط نہ کریں۔میڈیا تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پی ایف یو جے کی ملک گیر ہڑتال کی حمایت کردی، اور کہا کہ پی بی اے، ایمینڈ، سی پی این ای اور اے پی این ایس جوائنٹ ایکشن کمیٹی پی ایف یو جے ملک گیر احتجاج میں بھرپور شرکت کرے گی۔
متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل عدالت میں چیلنج کرنے کے لیے قانونی مشاورت کی جارہی ہے، سینیٹ میں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے متنازع پیکا ایکٹ بل کے خلاف احتجاج کیا۔صدر پی آر اے عثمان خان نے کہا کہ جمہوری دور میں شب خون مارا گیا ہے۔ تمام جماعتیں قصور وار ہیں۔علاوہ ازیں سندھ اسمبلی میں بھی متنازع پیکا قانون کے خلاف صحافیوں نے احتجاج کیا۔ پریس گیلری میں صحافیوں نے اس قانون کے خلاف نعرے لگائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں