اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ القادر یونیورسٹی ٹرسٹ ریفرنس میں سنائی گئی سزا میرٹ اور قانون کے مطابق ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا القادر کیس میں مذہب کارڈ استعمال کیا گیا، بانی پی ٹی آئی عدالت میں ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہے، ریفرنس میں سنائی گئی سزا میرٹ اور قانون کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا 190 ملین پاؤنڈ پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس تھا، ڈیفنس کونسل نے سیاسی طور پر اس کیس کو لڑا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکیل صفائی بےگناہی کے ثبوت پیش نہیں کر سکے، رشوت، کرپشن اور ڈاکہ ثابت ہو چکا ہے۔ عطا تارڑ نے کہا کہ القادر ٹرسٹ بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لیے بنایا گیا، انہیں ثابت کرنا ہوگا کہ یہ بند لفافہ کابینہ میں نہیں لے کر گئے تھے، اس کیس میں کرپشن اور رشوت ثابت ہے، اختیارات کا ناجائز استعمال ثابت ہے۔
ان کا کہنا تھا عدالت نے قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے سزا سنائی گئی، نامور وکلا اس فیصلے کے بارے میں کہہ رہے ہیں کہ یہ قانون کے مطابق ہے۔ اس موقع پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، بانی پی ٹی آئی کے پاس اپیل کا حق موجود ہے۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت نے آج 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 14 سال قید بامشقت اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قیدکی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے دونوں پر بالترتیب 10 لاکھ اور 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں