اسلام آباد (پی این آئی)سابق وفاقی وزیر و سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی 90 فیصد لیڈر شپ کمپرومائز ہے جو نہیں چاہتی کہ عمران خان جیل سے باہر ہیں، عمر ایوب سے زیادہ کمپرومائزڈ ہیں، جنہوں نے فیض حمید کی ویڈیو بنا کر آگے بھیجی تھی۔
نجی ٹی وی پروگرام میں سینیٹر فیصل واوڈا سے سوال کیا گیا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ چوتھی بار مؤخر ہوا ہے، کیا آپ نہیں سمجھتے کہ جج صاحب نے ایسا کرکے اس کیس کو بہت زیادہ سیاسی کردیا ہے؟ جواب میں سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ کل انہوں نے پریس کانفرنس میں واضح کہا تھا کہ اس کیس میں عمران خان کو سزا ہونی ہے، میں جب وزیر تھا تو عمران خان کو کہا تھا کہ آپ کے لیے یہ کیس عذاب بن جائے گا، اس وقت ہمیں پتا ہی نہیں تھا کہ پی ٹی آئی عتاب میں آئے گی اور تباہی ہوجائے گی۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے جس دن پی ٹی آئی کابینہ میں یہ فیصلہ ہوا تھا، اس دن رات کو بھی میں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے،تاریخ بدلنے سے فیصلہ نہیں بدلے گا۔انہوں نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں عدالت میں نہ عمران خان تھے، نہ ان کے وکلا تھے اور نہ بشریٰ بی بی تھیں، تو اس لیے کیس کا فیصلہ نہیں سنایا گیا۔فیصل واوڈا نے کہا کہ القادر کیس کا فیصلہ جب بھی سنایا جائے گا، یہ کیس ہائیکورٹ میں جائے گا پھر سپریم کورٹ میں جائے گا، پی ٹی آئی میں چند لوگ ہی ہیں جو عمران خان کو جیل میں نہیں رکھنا چاہتے، ان میں بیرسٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر، شیرافضل مروت اور علی محمد خان جیسے لوگ عمران خان کو جیل میں رکھ کے ان کی جان سے نہیں کھیلنا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر عمرایوب 5 سیاسی جماعتوں میں رہے ہیں اور پانچوں پارٹیوں میں ایسی ہی باتیں کرتے رہے ہیں، وہ سب سے زیادہ بوٹ پالشیے ہیں اور وہ 200 فیصد کمپرومائزڈ ہیں، ایک بار سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید ماسک پہن کے عمر ایوب کے گھر آئے تھے تو انہوں نے ہی ویڈیو بنا کے آگے دی تھی۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں حکومت اور پی ٹی آئی، دونوں طرف سے چھپن چھپائی کا کھیل چل رہا ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے جو مذاکرات کررہے ہیں وہ اندر خانے چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں رہیں، پی ٹی آئی کی 90 فیصد لیڈرشپ کمپرومائزڈ ہے، وہ عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکالنا چاہتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں