سلو انٹرنیٹ نے آئی ٹی ایکسپورٹ کو خطرے میں ڈال دیا

لاہور (پی این آئی) انٹرنیٹ مسائل کی وجہ سے پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ میں کمی ہونے کا انکشاف، عمران خان حکومت کے آخری سال میں آئی ٹی ایکسپورٹ 47 فیصد بڑھی جو اب کم ہو کر 24 فیصد رہ گئی، انٹرنیٹ مسائل کی وجہ سے بڑی غیر ملکی کمپنیوں کا بیرون ملک منتقل ہو جانے کا خدشہ۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ مسائل کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے متعلق مزید بتایا گیا ہے کہ سال 2021 میں ایکسپورٹ گروتھ 47 فیصد تھی جو گزشتہ برس صرف 24 فیصد رہ گئی۔اس حوالے سے شعبہ آئی ٹی سے وابستہ ماہر نگہت داد کا کہنا ہے انٹرنیٹ کی سست روی کی یہی صورتحال رہی تو آئی ٹی کی کئی مزید کمپنیاں پاکستان سے باہر چلی جائیں گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش اور رفتار کے مسائل کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران نے بھیانک شکل اختیار کرنا شروع کر دی ہے۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ مسائل کی وجہ سے ملک میں کام کرنے والی بین الاقوامی کمپنیوں نے پاکستان سے اپنے آپریشنز کو بیرون ملک منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔انٹرنیٹ مسائل کی وجہ سے پیغام رسانی کی دنیا کی سب سے بڑی سروس وٹس ایپ نے اپنے سیشن سرور رؤٹنگ پاکستان سے باہر منتقل کردیا ہے۔ پی ٹی اے نے بھی اس حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے دعوٰی کیا ہے کہ وٹس ایپ سی ڈی این کی بیرون ملک منتقلی سے صارفین کو رابطے کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سال 2024 انٹرنیٹ اسپیڈ کے حوالے سے پاکستان کیلئے بدترین رہا۔

پاکستان میں انٹرنیٹ بندش کے مسائل کی وجہ سے ایک سال میں معاشی طور پر ڈیڑھ ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا، جبکہ انٹرنیٹ بندش کی وجہ سے سب سے زیادہ معاشی نقصان والے ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نام بھی شامل ہو جانے کا انکشاف ہوا۔ پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنی والی کمپنیوں کے مطابق 1 گھنٹہ انٹرنیٹ بندش سے 9 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوتا ہے جبکہ ایک دن انٹرنیٹ سروس کی بندش سے سوا کروڑ ڈالر نقصان ہوتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close