پاکستان میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔
ایرانی سفیر وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش پہنچے اور ملاقات کی۔ ایرانی سفیرنے مولانا فضل الرحمان کی صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ملاقات میں ایران پاکستان تعلقات، علاقائی صورتحال ، غزہ میں جاری ناجائز صہیونی ریاست کی جارحیت پرتبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر ایرانی سفیر کا کہنا تھاکہ فلسطین کی حمایت پر جے یو آئی کی کاوشوں، غزہ یکجہتی مظاہروں پرسلام پیش کرتاہوں، بالخصوص آپ جیسے مدبر سیاسی رہنما سے صلاح مشورہ ضروری سمجھتا ہوں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ عالم اسلام فلسطینیوں کی حمایت میں مضبوط آواز بلند کرے، پاکستان، ایران، ترکیہ، سعودی عرب، ملائیشیا دفاع غزہ اوراسرائیل کےخلاف ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کے ساتھ مل کرپاکستان میں اسرائیل کوتسلیم کرنے کی سازش دفن کردی۔ملاقات کے بعد ایرانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ امریکا کبھی امت مسلمہ کا خیر خواہ نہیں رہا، امریکا کو ہمیشہ اپنے مفادات عزیز ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا مسلسل صہیونی اسرائیلی ریاست کی پشت پناہی کررہا ہے، غزہ میں قیامت ڈھا دی گئی مگر انسانی حقوق کی یہ سنگین پامالیاں امریکا کو نظر نہیں آتیں، امریکا اور سامراجی قوتیں مسلم دنیا کو آپس میں لڑانے کی سازشیں کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ اسلامی دنیا کو فرقہ وارانہ کشیدگی میں امریکا و دیگر کی مکروہ سیاست ملوث ہے، ایسی سیاست کو انسانیت تو نہیں کہا جاسکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں