کرم تنازعہ،فریقین میں اتفاق،معاہدے کے اہم انکات بھی منظر عام پر، دیکھیں

کرم کی صورت حال پر کوہاٹ میں منعدقدہ گرینڈ قبائلی جرگہ دو روز کیلئے ملتوی ہوگیا ہے، فریقین میں اتفاق رائے ہوچکا ہے اور فریقین میں سے ایک نے معاہدے پر دستخط سے قبل مشاورت کیلئے دو روز کا وقت مانگا ہے، معاہدے کے اہم انکات بھی منظر عام پر آگئے ہیں۔

جرگہ ممبران کا کہنا ہے کہ دس سے زائد نکات پر دونوں فریقین کے دستخط باقی ہیں، بات چیت بہت پُرامن ماحول میں ہوئی۔جن کے مطابق دونوں فریقین غیر قانونی بھاری اسلحہ حکومت اداروں کے پاس جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔

معاہدے کے مطابق دونوں فریقین اپنے اپنے علاقوں سے فوری جنگی مورچے ختم کریں گے اور حکومت اپنی رٹ کو یقینی بناتے ہوئے بند راستے کھولے گی۔ایک شق کے مطابق کسی بھی ایک فریق کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو تمام نقصان کی ذمہ داری اس فریق پر عائد ہوگی، قانون توڑنے والا فریق معاہدے کے مطابق جرمانے کا مرتکب ہوگا۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ کوہاٹ میں کرم تنازعے کے حل کے لیے جرگہ رات گئے تک جاری رہا، دونوں فریقین کے درمیان عمومی طور پر اتفاقِ رائے ہو چکا ہے، صرف چند نکات پر ایک فریق نے مشاورت کے لیے دو دن کا وقفہ مانگا ہے۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ اہلسنت نے اپنے عمائدین اور عوام سے مشاورت کے لیے دو دن کا وقت مانگا ہے، جرگے نے باہمی مشاورت کے بعد دو دن کا وقت دے دیا ہے، دو دن کے وقفے کے بعد جرگہ منگل کو دوبارہ شروع ہوگا۔صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا کہ جرگے میں تمام بڑے نکات پر اتفاقِ رائے ہو چکا ہے، مشاورت مکمل ہونے کے بعد معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ اپیکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق بنکرز اور اسلحہ کا خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت ایک صدی سے زائد پرانے تنازعے کے مستقل اور پائیدار حل کے لئے پرعزم ہے، وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور گرینڈ جرگے کی کوششوں سے تنازعہ حل ہونے کے قریب ہے، کمشنر کوہاٹ سمیت پوری انتظامیہ خلوصِ نیت کے ساتھ تنازعے کے خاتمے اور مستقل امن کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ نے امدادی کارروائیوں کے لیے اپنا ہیلی کاپٹر وقف کر دیا ہے، ادویات پہنچانے سمیت عوام کو فضائی سروس بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close