اسلام آباد (پی این آئی)سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کو خوش آئند قرار دے دیا۔
انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ مذاکرات سے ٹمپریچر نیچے آتا ہے تو اچھی بات ہے ، سیاستدان ہیں بندوقیں لے کر پہاڑوں پر نہیں چڑھ سکتے، بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی لڑائی میں شریف فیملی کو فائدہ ہورہا ہے۔جج بھی انتظار کررہے ہیں کہ ان کے مذاکرات کامیاب ہوں، علیحدگی پسندوں اور پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو الگ الگ کرکے دیکھنا چاہیئے، پاک فوج کی شہادتوں کا مذاق اڑانے والوں کے خلاف ہماری جنگ ہے ، دہشتگردوں سے لڑنے والے ہمارے سپاہی ہیں، ان کی شہادتوں کی بدولت آج ہم یہاں کھڑے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ حکومت جیسی بھی ہے مذاکرات ان سے کرنے ہیں۔
دوسری جانب حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا پہلا دورختم ہوگیا، آئندہ اجلاس میں اپوزیشن سے چارٹر آف ڈیمانڈ طلب کر لئے گئے، مذاکراتی کمیٹی نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ، مذاکراتی کمیٹیوں کا آئندہ اجلاس 2 جنوری کو ہوگا، آئندہ اجلاس میں اپوزیشن مطالبات کی فہرست پیش کرےگی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت مذاکراتی کمیٹی کے پہلا ان کیمرہ اجلاس کا آغاز مذاکرات کی کامیابی کیلئے دعائے خیر سے کیاگیا۔
حکومتی اور اپوزیشن اراکین مذاکرات کیلئے کمیٹی روم 5میں پہنچے ۔مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کے 7 اور پی ٹی آئی کے 3 ارکان شریک ہوئے۔حکومتی اتحاد کی جانب سے مذاکرات میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار ، عرفان صدیقی ، رانا ثناءاللہ، نوید قمر ، راجا پرویز اشرف اور فاروق ستار شامل ہوئے ۔چودھری سالک حسین شریک نہ ہوسکے جبکہ اپوزیشن کی طرف سے اجلاس میں نمائندہ اسد قیصرنے کی ان کے ہمراہ حامد رضا، علامہ ناصر عباس مذاکراتی کمیٹی کا حصہ تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں