امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے امریکا کی جانب سے پاکستان کی 4 نجی کمپنیوں پر پابندی لگانے کے اقدام کی مذمت کی ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کون ہوتا ہے پابندی لگانے والا، امریکا تو خود ہیرو شیما پر میزائل استعمال کرچکا ہے اور اب نسل کشی کے لیے اسرائیل کو بلین ڈالرز کی سپورٹ کر رہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ امریکا نے عراق میں ایٹمی ہتھیاروں کا اعلان کر کے لاکھوں لوگوں کو قتل کیا، عراق کے علاوہ ویتنام اور افغانستان میں بھی امریکا نے لاکھوں لوگوں کو قتل کیا۔
امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ لاکھوں لوگوں کا قتل کرنے والا امریکا آج ہماری نجی کمپنیوں پر پابندی کی بات کر رہا ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں شدید سردی ہے اور دہشت گرد اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے اور ٹرمپ نے 20 جنوری سے پہلے یرغمالیوں کی رہائی نہ کرنے پر کارروائی کی دھمکی دے دی ہے، عالمی طاقتوں کو چاہیے اسرائیل کے خلاف آواز بلند کریں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ غزہ میں 45 ہزار لاشیں تو مل گئیں لیکن ملبے تلے نہ جانے کتنے لوگ شہید ہیں۔ ڈاکٹر، پیرا میڈیکس اور میڈیا کے لوگوں کو بھی صیہونیوں نے نہیں چھوڑا۔اُنہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی غزہ میں مالی امدادی پہنچانے کا کام کر رہی ہے لیکن یہ کام ریاست نے کرنا ہوتا ہے، اے پی سی میں بھی کانفرنس بلانے کا فیصلہ ہوا تھا، فوجی سربراہان کا بھی اجلاس بلا کر اسرائیل کو واضح پیغام دیں۔
امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی 29 دسمبر کو اسلام آباد میں ملین مارچ کرے گی، غیر مسلم بھی 29 دسمبر کو ملین مارچ میں شرکت کریں، یہ انسانیت کے خلاف جنگ ہے۔اُنہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ زراعت کی صورتحال مخدوش ہے، حکومت آئی ایم ایف کی ان چیزوں پر کام کرتی ہے جس سے مافیاز کو فائدہ ہو، جاگیر داروں پر ٹیکس سے حکومت ٹال مٹول کرتی ہے۔حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ فصل کا ریٹ طے نہ کرنے سے کسان رل گیا، شوگر مافیا اور مڈل مین اپنے حصے کے لیے متحرک ہو گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں