رانا ثنا اللہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا

گوجرانوالہ: وزیر اعطم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کو سیشن عدالت کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی معطلی کی صورت میں ریلیف مل گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر کے 12 دسمبر تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم انہوں نے فیصلے کے خلاف ایڈیشنل سیشن جج سہیل انجم کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔آج سیشن عدالت نے وزیر اعظم کے مشیر کی درخواست منظور کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری معطل کیے اور مقدمے کا ریکارڈ 21 دسمبر کو طلب کر لیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے 7 دسمبر کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کو 12 دسمبر کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے، مسلسل غیر حاضری پر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے۔رانا ثنا اللہ کے خلاف تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں درج مقدمہ زیر سماعت ہے۔ پولیس نے ان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے 173 کی رپورٹ جمع کروائی تھی تاہم عدالت نے رپورٹ کومسترد کرتے ہوئے ان کو طلب کیا تھا۔

مقدمہ 16 اکتوبر 2020 کو گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم جلسے پر درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں ان کے خلاد کنٹینر ہٹانے اور پولیس اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے کا الزام ہے۔پولیس نے ان سے متعلق مقدمے کا چالان تاخیر سے جمع کروایا تھا تاہم مقدمے میں خرم دستگیر، عمران خالد بٹ اور سلمان خالد بٹ پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں