اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء ، وفاقی مشیر قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہے اس سے پیچھے نہیں ہٹے گی، مذاکرات کیلئے حکومتی کمیٹی بنے گی اور ٹی اوآرز بھی طے ہوں گے،ٹی اوآرز میں 9مئی حملوں کی معافی مانگنا بھی شامل ہوگا، جوڈیشل کمیشن بھی بن سکتا ہے، عمران خان خود کہہ چکے کہ اگر سی سی ٹی وی ہمارے لوگ ہوئے تو لاتعلقی کردوں گا۔
انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا مذاکرات کی جانب آنا خوش آئند بات ہے، لیکن اس میں کچھ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز بھی ہیں، ان کو مئوکلات یا جنات کہہ لیں، کیونکہ فرشتوں اور انسانوں کی بات تو کی جارہی ہے لیکن لیکن مئوکلات اور جنات بھی اسٹیک ہولڈرز ہیں، اس سے پہلے آئین تحفظ تحریک چلائی گئی اور محمود خان اچکزئی کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا گیا تھا، لیکن 26ویں آئینی ترمیم سے بہت پہلے اچکزئی سے بات چیت کا مینڈیٹ واپس لے لیا گیا تھا، اللہ اللہ کرکے پی ٹی آئی کا کفر ٹوٹا ہے، پی ٹی آئی نے ہر حربہ ہرحد استعمال کرلی۔
حکومت نے کئی بار مذاکرات کی پیشکش کی، حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کرے گی اس سے پیچھے نہیں ہٹے گی، مذاکرات کیلئے ٹی اوآرز طے ہوں گے، حکومت کی طرف سے بھی کمیٹی بنائی جائے گی۔ پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے پہلے 180سیٹوں سے بات شروع کرتی تھی۔ 26 نومبر کو جو لوگ گرفتار ہوئے یہ وہ لوگ ہیں تو 24 تا 26 نومبر کے انتشار میں ملوث تھے۔ پی ٹی آئی یہ نہیں کہہ سکتی کہ انتشار پھیلانے کی کال نہیں دی گئی، بانی نے لوگوں کواکسایا کہ آپ ڈی چوک میں آئیں، ابھی سول نافرمانی کی بات بھی چل رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں