راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء بیرسٹرگوہر سے عدالت میں تکرار کی خبروں پر سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان مؤقف آگیا۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے بیرسٹر گوہر سے کوئی مسلہ نہیں لیکن 12 شہادتوں کا نمبر نہیں ہے، جب تک ہمارے پاس باقی ریکارڈ نہیں آتا، اس نمبر کی ضرورت نہیں، پہلے جیلوں اور تھانوں میں موجود لوگوں کی نشاندہی کریں، تب ہمیں لوگوں کی اصل شہادتوں کے نمبرز کا پتا چلے گا۔علیمہ خان کا کہنا ہے کہ میں صرف یہ کہہ رہی ہوں جو ہمارے شہید اور زخمی ہیں ہمیں ان تک پہنچنا چاہیئے اور ان کو حفاظت دینی چاہیئے کیوں کہ کئی لوگوں کودھمکیاں مل رہی ہیں زخمیوں کے پاس نہ جائیں، زخمیوں کے گھروں میں دھمکیاں جارہی ہیں کہ آپ گواہی نہ دیں، ہمارے وکلا کو اُن کو حفاظت دینا ہوگی، میرا خیال تھا سب کو خیبرپختونخواہ لے جانا چاہیئے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں 4 گھنٹوں کے بعد جب عمران خان کے پاس بھیجا گیا تو جج نے اپنا عملہ ہمارے ساتھ بھیج دیا جو بلکل ہمارے پیچھے رہا، آج عمران خان کے تقریباً 70 سے 80 پی ٹی آئی لوگوں سے بات ہوئی ہے، عمران خان نے آج عدالت کا بائیکاٹ کیا لیکن ہم سے تھوڑی سی بات کی، عمران خان نے آج کہا میں جلد اپنا کارڈ سامنے لانے لگا ہوں، ہم نے کہا انتظار کرلیں، ہمیں تو پتا چلے یہ کون سا کارڈ ہے؟۔
قبل ازیں اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں بیرسٹر گوہر، بیرسٹر سلمان اکرم راجہ اور عمران خان کی بہن علیمہ خان کے درمیان پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران جاں بحق افراد کی متضاد تعداد کے حوالے سے تکرار ہوئی، علیمہ خان نے بیرسٹر گوہر سے کہا کہ ’آپ نے جاں بحق افراد کی تعداد 12 کیوں بتائی؟‘ جس پر بیرسٹر گوہر خان نے جواب دیا کہ ’ہمارے پاس جو تفصیلات ہیں اس میں بغیر تصدیق کیسے اضافہ کرسکتے ہیں؟‘، بیرسٹر سلمان اکرم راجاہ نے کہا کہ ’پارٹی تمام تر تفصیلات اکٹھی کرنے میں لگی ہے، یقین کریں اس معاملے کو پارٹی ایسے ہی نہیں جانے دے گی‘۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں