لاہور(پی این آئی) انٹرنیٹ بند ہونے سے پاکستان کو فی گھنٹہ 2.2 ملین ڈالر کا نقصان ہونے کا انکشاف۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے اکتوبر کے اختتام تک ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار کے مسائل حل ہو جانے کا دعوٰی کیا گیا تھا، تاہم اب دسمبر کا مہینہ شروع ہو جانے کے باوجود بھی ملک میں انٹرنیٹ رفتار کے مسائل حل نہیں ہو سکے۔ملک کے کئی شہروں میں انٹرنیٹ کی سست روی برقرار ہے۔ ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سست روی کے باعث صارفین کو سوشل میڈیا ایپلی کیشنز کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے طلبہ اور فری لانسرز کی بڑی تعداد شدید متاثر ہورہی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ایک دن انٹرنیٹ کی بندش سے آئی ٹی سیکٹر کو تقریباً 12 کروڑ ڈالرز یعنی 33 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہورہا ہے۔
پاکستان سوفٹ وئیر ہائوسز ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار کے مطابق شک ہے کہ فائروال کی تنصیب میں کچھ مسائل ہوئے ہیں۔ پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن کے صدر طفیل خان نے نیٹ بلاکس کے ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں صرف ایک گھنٹے کے لیے انٹرنیٹ بند ہونے سے پاکستان کو فی گھنٹہ 2.2 ملین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔نیٹ بلاکس ایک ایسا ادارہ ہے جو ورلڈ بینک، انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین اور یوروسٹیٹ سے ڈیٹا لیتا ہے۔
یہ ٹول نیٹ ورک کے استحکام کو ٹریک کرتا ہے اور حقیقی وقت میں انٹرنیٹ کی بندش کی نگرانی کرتا ہے۔طفیل خان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ کی بندش ڈیلیوری رائیڈرز، آئی ٹی سے وابستہ افراد اور آں لائن ٹیکسی چلانے والوں کو متاثر کرتی ہے۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ وی پی این اور سوشل میڈیا فرینڈلی پالیسیاں بنائے۔فری لانسرز باڈی کے صدر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ انہیں پالیسیوں پر بات چیت کا حصہ بنائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں