سینئر صحافی کی عمران خان سے جیل میں خفیہ ملاقات

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے 24 نومبر کو احتجاج کی فائنل کال دی تھی اور گزشتہ روز کچھ قافلوں کے اسلام آباد کی حدود کی داخلے کی اطلاعات ہیں لیکن عملی طورپر حکومت نے تقریباً پورا ملک خاص طور پر پنجاب کو بند کردیا جس کی وجہ سے عام شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

تاحال حکومت اور تحریک انصاف میں مذاکرات بھی کامیاب نہیں ہوسکے ، حکومت مظاہرین کو ریڈزون میں داخلے کی اجازت نہ دینے پر بضد ہے تو تحریک انصاف وہاں پہنچنے پرمصر، ایسے میں سینئر کالم نویس سہیل وڑائچ نے عمران خان سے “خفیہ ملاقات” کے عنوان سے ایک کالم لکھا ہے جس میں بانی پی ٹی آئی کا موقف اور احتجاج کی کہانی شیئرکی ہے جو دراصل ایک خواب یا ان کی سوچ تھی ۔

سہیل وڑائچ نے روزنامہ جنگ میں لکھا کہ “رات کا اندھیرا تھا ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہ دیتا تھا مگر میں کسی نہ کسی طرح اڈیالہ پہنچ گیا جیلروں کی آنکھ میں دھول جھونکنا تو مجھے آتا ہے میں نے انہیں باتوں میں لگا کر ایسا الجھایا کہ انہوں نے مجھ سے تعرض نہ کیا میں پوچھتا پچھاتا خان کی بیرک میں جا پہنچا وارڈ کے دروازے کو زور سے کھٹکھٹایا تو سویا ہوا خان ہربڑا کر اٹھ بیٹھا دروازے کے قریب آکر مجھے دیکھا پہچاننے کی کوشش کی اور پھر کہا سہیل تم بھی جیل پہنچ گئے تمہیں بھی بند کر دیا یہ تھوڑا سا سچ بھی برداشت نہیں کرتے اب صحافیوں کو بھی جیل بھیجنا شروع کر دیا ہے۔

میں اس اچانک حملے سے گھبرا گیا مگر خان کے دو تین فقروں کے بعد میں نے کہا کہ میں جیل میں بند نہیں ہوا آپ سے خفیہ ملاقات کیلئے آیا ہوں جیلروں سے جھوٹ سچ بول کر آپ کے پاس آ پہنچا ہوں تاکہ آپ سے ملک میں جاری بحران کے بارے میں بات کر سکوں۔ براہ راست گفتگو سے کئی لاینحل مسائل بھی منٹوں میں حل ہو سکتے ہیں۔

خان نے کہا دیکھو 24نومبر کو انہیں پورا ملک بند کرنا پڑا یہ مجھ سے خوفزدہ ہیں میں جو چاہتا تھا وہ ہو گیا تحریک انصاف جب چاہے پورا ملک بند کر سکتی ہے ملک میں اور کونسی ایسی سیاسی قوت ہے جو یہ کام کر سکے۔ میں چپ رہا خان نے کہا تمہیں یاد ہے جب ہم اکٹھے میانوالی گئے تھے اور کالا باغ ڈیم کی سائٹ کا دورہ کیا تھا پھر کہا کہ وہ ٹرک اڈے کا کھانا بھی یاد ہے؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں