اسلام آباد(پی این آئی) وزیر دفاع خواجہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سٹیبلشمنٹ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں مجھ سے مذاکرات کر لیں بانی پی ٹی اپنا رویہ تبدیل کریں پھر انکے مستقبل کی کوئی پیشن گوئی کی جاسکتی ہے،میرا خیال ہے سیاسی مذاکرات انکے سٹیٹس کے نہیں ہیں ، انہیں خاکی وردی والوں سے مذاکرات کی عادت پڑی ہوئی ہے۔
،سما ءنیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ تین دن پہلے بانی پی ٹی آئی نے سیاسی مذاکرات کا کہا ۔عمران خان نے کہا کہ سٹیبلشمنٹ کے ساتھ جن سیاستدانوں کے تعلقات اچھے ہیں ان سے مذاکرات کرلیتا ہوں میرے سٹیبلشمنٹ کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں مجھ سے مذاکرات کر لیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہوئے۔وزیر داخلہ محسن نقوی کا نام آرہا تھا انہوں نے بھی تردید کر دی ہے۔ ہوسکتا ہے پی ٹی آئی والے کوئی درمیانی راستہ اختیار کرنے کی کوشش کریں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ کے خلاف کاروائی تو نہیں ہو گی وہ وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں۔ دیکھتے ہیں امپائر کب انہیں آو¿ٹ دیتا ہے۔ اس وقت تمام سیاسی قوتوں کو ون پوائنٹ ایجنڈے پر اکٹھا ہونا چاہے اور وہ دہشت گردی ہے۔یہ وقت سیاست کا نہیں اتحاد کا ہے۔ پوری قوم کو افواج پاکستان کے پیچھے کھڑا ہونا چاہے۔ہمارے فوجی جوان روزانہ شہید ہو رہے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں