صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے آئندہ ماہ دسمبر میں ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ترقی یافتہ ملک سپورٹ پرائس دیتے ہیں جب کہ ہمارے ملک میں کسانوں کے بجلی کے کنکشن منقطع اور آواز اٹھانے پر ان کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ اپنے حق کے لیے دسمبر میں شہر شہر احتجاج کیا جائے گا لیکن ہم کسی پارٹی کی تحریک اور احتجاج کا حصہ نہیں۔
خالد کھوکھر نے بتایا کہ کاشتکار کی کاسٹ آف پروڈکشن پوری نہیں ہو رہی، ایسے میں زرعی انکم ٹیکس عائد ہونے پر تو انا لله و انا الیه راجعون پڑھ لینا چاہیے۔ زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں اور زرعی ملک ہونے کے باوجود فوڈ سیکیورٹی ہمارا نمبر ون مسئلہ بن چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل اپنی جیبوں کو بھرنے کیلیے گندم منگوائی گئی۔ عالمی ایجنڈے کے تحت پاکستان زراعت کو ختم کیا جا رہا ہے۔ آم کی پیداوار 60 فیصد، تِل کی پیدوار 70 فیصد کم ہو گئی ہے جب کہ گندم کی پیداوار میں 20 سے 30 فیصد کمی آنے والی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں