جی ایچ کیو حملہ کیس، عمران خان کے خلاف فرد جرم پھر ٹل گئی

اسلام آباد(پی این آئی) تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی اورتیسری مرتبہ ان پر اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائدنہیں کی جاسکی.

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو شیخ رشید احمد، امجد خان نیازی، عمر تنویر بٹ، واثق قیوم، میجر طاہر صادق، عمر ایوب و دیگر کے وکلا نے اپنے دلائل دئیے اس موقع پر پراسیکیوٹرز نے وکالت ناموں کے بغیر دلائل دینے پر اعتراض کرتے ہوئے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ صرف وہی وکلا دلائل دیں جنہوں نے وکالت نامے داخل کروا رکھے ہیں.

پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ مقدمے میں نامزد 102 ملزمان کے وکلا کے وکالت نامے ہی نہیں انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ملزمان کے کیسز کی پیروی کے لیے اسٹیٹ کونسل مقرر کرے . علاوہ ازیں شیریں مزاری اور شکیل نیازی و دیگر کے وکلا نے بھی اپنے دلائل مکمل کرلیے، جس کے بعد پراسیکیوشن کی جانب سے دلائل دئیے گئے سماعت سے قبل عدالت نے شاہ محمود قریشی کو بھی لاہور سے طلب کیا گیا تھا انہیں چالان کی نقول دی جائیں گی ان کے علاوہ وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو بھی فرد جرم کے لیے عدالت نے طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا.

واضح رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت تمام 125 ملزمان پر فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان تھا پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرد جرم عائد کیے جانے کی کارروائی کے لیے آج میں آیا ہوں عدالت میں پیش ہوا ہوں، پچھلی دفعہ بھی پیش ہوا تھا انہوں نے کہاکہ24 نومبر کے حوالے سے ہماری تیاریاں جاری ہیں، احتجاج کریں گے اور ضرور کریں گے.

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں