برطانوی اخبار گارڈین میں شائع رپورٹ میں کہا ہے کہ پاک فوج نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے مذاکرات سے انکار کردیا اور صاف کہہ دیا کہ بانی پی ٹی آئی سے کسی قسم کی ڈیل نہیں ہوگی۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے فوج کی قیادت کے ساتھ بات چیت پر رضا مندی ظاہر کرنے کے بعد سینیئر فوجی ذرائع نے برطانوی جریدے سے بات کرتےہوئے کہا کہ فوج بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات یا معاہدہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔گارڈین میں شائع رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی چند ماہ سے فوج سے بات چیت کے لیے تیار ہیں اورانہوں نے غیر مشروط مذاکرات کی پیشکش بھی کی جس میں انہوں نے اپنی رہائی کے لیے فوج سے ڈیل کی کوشش کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قانونی ٹیم کے ذریعے گارڈین کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جیل جانے کے بعد فوج سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی لیکن وہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کرنے سے انکار نہیں کریں گے۔عمران خان کا کہنا تھاکہ فوج کے ساتھ بات چیت اصولوں اور عوام کےمفاد میں ہو گی نہ کہ کسی ذاتی فائدے کیلئے جس سے پاکستا ن کی جمہوری اقدار کو نقصان پہنچے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے اصولوں پر سمجھوتا کرنے کے بجائے جیل میں زندگی گزارنا پسند کریں گے۔
اپنے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے معاملےکو مضحکہ خیزقرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فوجی عدالت میں سویلین پر مقدمہ چلانے کی وجہ صرف یہ ہے کہ کوئی دوسری عدالت مجھے مجرم نہیں ٹھہرائے گی، میرا عزم توڑنے کے لیے مجھے الگ تھلگ رکھا گیا، 15 دن تک کسی سے بھی رابطے سے منع کیا گیا، سیل میں بجلی نہیں تھی، مجھے 24 گھنٹے لاک اپ میں رکھا گیا۔خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی ماضی میں اپنی حکومت گرانے اور اپنی قید کی ذمے داری اسٹیبلشمنٹ پر عائد کرچکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں