عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر توہینِ عدالت کی درخواست میں اہم پیشرفت

اسلام آباد(پی این آئی)بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر توہینِ عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹر دن میں 3 مرتبہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا چیک اپ کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر توہینِ عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔اس موقع پر بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبدالغفور انجم اور ایڈووکیٹ جنرل ایاز شوکت عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ گزشتہ روز میٹنگ کا شیڈول تھا لیکن میٹنگ نہیں کرائی گئی، بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز اڈیالہ روڈ بلاک تھا جس سے عام لوگ بھی متاثر ہوتے ہیں، اسد قیصر، شبلی فراز کو بھی اڈیالہ جیل کے باہر روکا گیا۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ ہم نے اس پر توہینِ عدالت کے کیس میں جواب جمع کرایا ہے، اپنے جواب میں واضح کیا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق 3 کوآرڈی نیٹرز ہیں، ہمیں کوئی لسٹ نہیں دی گئی کہ یہ 6 لوگ ملنا چاہتے ہیں۔فیصل چوہدری نے کہا کہ انتظار پنجوتھا کوآرڈینیٹر تھے جو لاپتہ ہوئے تھے، ہم نے لسٹ دی تھی۔عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں لسٹ نہیں دی، یہ کہہ رہے ہیں لسٹ دی ہے، آپ یہ بتائیں ان کی میٹنگ کب کرائیں گے؟ یہ لسٹ آپ کو ابھی دیتے ہیں۔

عدالت میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹر دن میں 3 مرتبہ بانی پی ٹی آئی کا چیک اپ کرتے ہیں۔عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے سوال کیا کہ آپ یہ بتائیں کل کیوں ملاقات نہیں کرا سکتے؟سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے جواب دیا کہ ان کی ملاقات منگل اور جمعرات کو طے ہے، ان دنوں کے علاوہ ہمیں ہائی پروفائل ہونے کی وجہ سے سیکیورٹی انتظامات کرنا ہوتے ہیں، ہم تو ہمیشہ عدالتی احکامات پر عمل کرتے ہیں۔سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ فیصل چوہدری صاحب تو روزانہ 8 گھنٹے ملتے ہیں، یہ پھر بھی شکایت کر رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں