حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم لانے کا فیصلہ کر لیا۔ اس متعلق وزیراعظم شہبازشریف نے اراکین قومی اسمبلی کو اعتماد میں لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ن لیگ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی ایکٹ میں ترمیم لانے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ میں توسیع اور ردو بدل کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے اب کابینہ میں دیگر دوست بھی شامل ہوں۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس سمیت ججز کی تعداد 34 کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17سےبڑھا کر34کی جائے گی۔قومی اسمبلی اجلاس آج اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں ہو گا، اجلاس کا سات نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا۔
اجلاس میں وزیرقانون سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس منظوری کے لیے پیش کریں گے۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں ترمیم سے آئینی بینچ کے سربراہ کوججزکمیٹی میں شامل کیا جائے گا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے اعلان کیا ہے کہ ججز کی تعداد بڑھانے کے قانون کی مخالفت کریں گے حکومت قانون سازی کر کے عدلیہ کو اپنے تابع کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ متنازع قانون سازی نہیں ہونی چاہیے ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں کوئی سمجھوتہ کریں گے نہ مفاہمت ہو گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں