وفاقی وزارت مذہبی امور نےسعودی حکومت کی شرائط کے تحت حج کے لیے نئی صحت پالیسی جاری کردی ہے۔
وفاقی وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی عازمین حج کے لیے صحت پالیسی تیار کرلی گئی ہے اور یہ پالیسی سعودی عرب کی شرائط کے مطابق ہے۔
پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ ڈائیلاسز کرانے والے افراد پر اس سال حج پر جانے کی پابندی ہوگی، ہارٹ اٹیک اور سانس پھولنے کے مریض بھی حج نہیں کرسکیں گے۔اسی طرح پھپھڑوں کی بیماری یا مصنوعی تنفس پر زندہ افراد بھی حج نہیں کرسکیں گے، ایسے مریض جن کا جگر فیل ہونے کا خدشہ ہو وہ بھی حج پر نہیں جاسکیں گے، سنگین اعصابی اور نفسیاتی امراض میں مبتلا اشخاص پر بھی نئی پالیسی کے تحت پابندی ہوگی۔
وزارت مذہبی امور نے بتایا ہے کہ پیٹ میں پانی بھرنے، منہ یا بڑی آنت سے خون آنے کی بیماری بھی اس فہرست میں شامل ہے، جسمانی اعضا کو حرکت دینے سے معذور افراد بھی حج پر نہیں جاسکیں گے۔
نئی پالیسی میں صحت کے حوالے سے عازمین کے لیے شرائط سخت کردی گئی ہیں، کمزور یادداشت یا بھولنے کی بیماری میں مبتلا افراد پر بھی حج پر جانے کی پابندی ہوگی، 7 ماہ کی حاملہ خاتون کو بھی حج پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی، اسی طرح منتقل ہونے والی بیماریوں میں مبتلا مریضوں پر بھی حج پر جانے پر پابندی ہوگی۔
مزید بتایا گیا ہے کہ ٹی بی اور کیسنر کے زیر علاج مریض بھی حج پر نہیں جاسکتے، انفلوئنزا، ڈینگی اور کورونا کے مریض بھی حج پر نہیں جاسکتے، اس کے علاوہ عازمین کے لیے گردن توڑ بخار، انفلوئنزا، کورونا اور پولیو سرٹیفکیٹ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں