اسلام آباد (پی این آئی) سوشل میڈیا پر کئی دنوں سےسپریم کورٹ کے دیگر جج صاحبان کی طرف سے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مخالفت کے دعوے سامنے آرہے ہیں،اب معروف صحافی وسیم عباسی نے بھی سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سابق سیکرٹری محمد مشتاق کی سوشل میڈٖیاپوسٹ کی روشنی میں بڑا دعویٰ کردیا ہے۔
کورٹ رپورٹر وسیم عباسی نے اپنے وی لاگ میں کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سابق سیکرٹری محمد مشتاق نے بتایا ہے کہ ججز سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوں ہوئےتھے۔
وسیم عباسی کے مطابق قاضی فائز عیسیٰ کے سابق سیکرٹری محمد مشتاق نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ نئے آنے والے ججز کو دوگاڑیاں دی جاتی ہیں جن میں ایک نئی اور ایک پرانی گاڑی شامل ہوتی ہے،ایک نئے جج صاحب آئے تھے جو کہ کسی دوسرے شہر سے آئے تھے، ان کیلئے اپروول آیا کہ نئی گاڑی اپروو کردی جائے،جب قاضی صاحب کو پتہ چلا کہ پرانی گاڑی 2018ماڈل کی ہوتی ہے،اس سے نیچے کے ماڈل کی گاڑی حکومت دے ہی نہیں سکتی،پھر ان کو پتہ چلا کہ 2018ماڈل کی گاڑی پرفیکٹ کنڈیشن میں ہے،جس پر قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جب پرانی گاڑی کی حالت ٹھیک ہے تو نئی گاڑی کی کیا ضرورت ہے، جس کے بعد انہوں نے وہ گاڑی ڈس اپروو کردی۔
وسیم عباسی نے مزید کہا کہ جب ان جج صاحب کے سٹاف کو پتہ چلا کہ گاڑی کی اپروول نہیں ملی تو ان کو یقین نہ آیا پوچھا کہ کیا واقعی یہ سچ ہے؟، جس پر سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سیکرٹری محمد مشتاق نے ان جج صاحب کے سٹاف کو بتایا کہ فائل کے نوٹس تو یہی کہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں