اسلام آباد: ملک میں 26ویں آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے خصوصی کمیٹی میں پارلیمانی جماعتوں کی متناسب نمائندگی کا فارمولا بھی تیار کر لیا گیا۔فارمولے کے مطابق 39 ارکان قومی اسمبلی پر سیاسی جماعت کو خصوصی کمیٹی میں ایک نشست الاٹ ہو گی۔ جبکہ سینیٹ میں 21 ارکان پر ایک نشست ملے گی۔
مجوزہ فارمولے کے تحت مسلم لیگ ن کو خصوصی کمیٹی میں 4 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ جس میں 3 ارکان قومی اسمبلی اور ایک رکن سینیٹ سے ہو گا۔حکومتی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کو خصوصی کمیٹی میں 3 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ جس میں 2 ارکان قومی اسمبلی اور ایک رکن سینیٹ سے ہو گا۔
اسی طرح پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سنی اتحاد کونسل کو بھی خصوصی کمیٹی میں نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ سنی اتحاد کونسل کو قومی اسمبلی سے 2 جبکہ پی ٹی آئی کو سینیٹ سے ایک رکن ملے گا۔
ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کو بھی خصوصی کمیٹی میں ایک ایک رکن ملنے کا امکان ہے۔ ایم کیو ایم کو قومی اسمبلی اور جے یو آئی کو سینیٹ سے ایک، ایک نشست خصوصی کمیٹی میں ملے گی۔ البتہ جے یو آئی کو حکومت کے خصوصی کوٹے سے بھی ایک نشست ملنے کا امکان ہے۔آرٹیکل 175 اے کی شق 3 اے کی ذیلی شق 1 اور 2 کے تحت خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں