آئینی ترمیم میں چیف جسٹس کی مدت کتنے سال مقرر؟ وزیر قانون نے بتا دیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم آج پیش ہونے جارہی ہے اور چیف جسٹس کی تقرری اس پیکج کا حصہ ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ بلاول بھٹو نے آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان تھک محنت کی،اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ترمیم پر اتفاق رائے ہوا اور 26 ویں آئینی ترمیم آج پارلیمنٹ میں پیش ہونے جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئینی پیکج انصاف کی فوری فراہمی سے متعلق اہم قدم ہے، چیف جسٹس پاکستان کی تقرری اس پیکج کا حصہ ہے اور چیف جسٹس کی مدت تین سال مقرر کی گئی ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ترمیم میں صوبوں میں آئینی بینچز کا مکینزم شامل کیا گیا ہے، جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے اس میں شقیں شامل ہیں، غیر مسلم ممبر کو بھی جوڈیشل کمیشن کا حصہ بنایاجائے گا جبکہ صوبائی جوڈیشل کمیشن کی شکل وہی رہے گی مگر جو نئی چیز شامل کی وہ پرفارمنس ایویلیو ایشن ہے۔

وفاقی وزیرقانون نے کہا کہ جے یو آئی نے آئینی ترامیم میں 5 تجاویز دی ہیں، جے یو آئی کی سود سے متعلق تجویز کو آئینی ترمیم میں شامل کیاگیا، سپریم کورٹ نے بھی سود کے خاتمے سے متعلق آبزرویشن دی تھی، یکم جنوری 2028 سے سودی نظام کا خاتمہ ہوجائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close