سینیٹر فیصل واوڈا نے 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر معنی خیز ٹوئٹ کردیا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر سینیٹر فیصل واوڈا نے 26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر چہرہ؟ ماسک؟ یا صرف حمام؟ لکھا ہے۔
واضح رہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے مجوزہ 26نکاتی آئینی ترمیم کا مسودہ منظور کرلیا، جس کے بعد مسودہ بھی سامنے آگیا ہے، جس میں آئینی بنیچ کی تشکیل اور چیف جسٹس کی تقرری کے طریقہ کار سمیت سپریم کورٹ کے ڈھانچے میں بڑی تبدیلیوں کی تجویز دی گئی ہے۔
حکومت اور اتحادیوں کی جانب سے منظور ہونے والے آئینی ترمیم کے مسودے میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری تین سال کے لیے ہوگی اور تقرری سنیارٹی کے بجائے تین رکنی پینل سے ہوگی اور تقرر 12رکنی پارلیمانی کمیٹی کرے گی۔
مسودے کے مطابق سپریم کورٹ میں آئینی بینچ تشکیل دیا جائے گا، آئینی بینچ کے ججوں کی تقرری جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کرے گا تاہم آئینی بینچ میں تمام صوبوں سے برابر ججوں کی تعیناتی ہوگی۔مجوزہ آئینی ترمیم میں چیف الیکشن کمشنر اپنی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی تک کام جاری رکھ سکے گا۔
مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں آ رٹیکل 184میں ترمیم تجویز کی گئی جس کے مطابق چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کا اختیار ختم کیا جائے گا تاہم آرٹیکل 179میں ترمیم کی تحت چیف جسٹس پیٹیشن کے متعلق ہی نوٹس جاری کرسکتا ہے۔
کورونا سے متاثرہ افرادکاموذی مرض میں مبتلاءہونے کا انکشاف
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں