اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے پاکستانی حکام پر عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنے کا الزام عائد کرنے کے بعد اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کیلئے مدد مانگ لی۔
جمائما نے اپنے ایکس اکاؤنٹ سے کی گئی تازہ پوسٹ میں لکھا کہ ‘میں عموماً پاکستانی سیاست پر تبصرہ نہیں کرتی، میں بہت سے سیاسی معاملات پر عمران خان سے اختلاف کرتی ہوں لیکن یہ کوئی سیاسی معاملہ نہیں ہے، یہ میرے بچوں کے والد، ان کے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون سے متعلق ہے۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں انکشاف کیا کہ ‘گزشتہ چند برسوں کے دوران مجھے مسلم لیگ (ن) کے غنڈوں کی جانب سے دھمکایا اور ہراساں کیا جا چکا ہے، مجھے ریپ کی دھمکیاں دی گئیں اور میرے خلاف سازشیں گھڑی گئیں’۔
جمائما نے توجہ دلائی کہ ‘پاکستان میں ایکس پر پابندی عائد ہے، پی ٹی آئی کے اراکین اور سویلین حامیوں کو اٹھایا جا چکا ہے، جو بھی کسی پلیٹ فارم سے آواز اٹھا رہا تھا وہ اب جیل میں ہے اور اسے خاموش کر دیا گیا ہے، عمران خان کی تصویر اور نام بھی سرکاری ٹیلی ویژن پر سنسر کر دیا جاتا ہے، حتیٰ کہ پاکستان کیلئے 92 کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے کی تصویر سے بھی عمران خان کا چہرہ غائب ہوتا ہے۔
پوسٹ کے آخر میں جمائما نے لکھا کہ ‘اپنے بچوں کیوجہ سے میں اِس بات کی پابند ہوں کہ پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اُس کے بارے میں کچھ آگاہی پیدا کرنے کی کوشش کروں، براہ کرم جس طرح بھی ہو سکے مدد کریں، شکریہ۔
عمران خان سے متعلق تشویشناک اطلاعات موصول
قبل ازیں جمائما گولڈ اسمتھ نے ’ایکس‘ پر آج ایک طویل پوسٹ جاری کی تھی جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ‘گزشتہ چند ہفتوں سے میرے بیٹوں کے والد عمران خان کے جیل میں علاج کے حوالے سے سنگین اور تشویش ناک صورت حال سامنے آئی ہے، پاکستانی حکام کی جانب سے عمران خان کے اہل خانہ اور وکلا کو اُن سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے’۔
انہوں نے لکھا کہ ‘عمران خان سے متعلق تمام عدالتی سماعتیں بھی ملتوی کردی گئی ہیں، اُن سے ملنے پر پابندی کے علاوہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کے بیٹوں سلیمان اور قاسم خان کو ہفتہ وار فون کالز پر بھی 10 ستمبر سے پابندی عائد ہے۔
جمائما خان نے لکھا کہ ہمیں اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ حکام نے اب عمران خان کے سیل کی لائٹس اور بجلی بھی بند کردی ہے اور انہیں اب کسی بھی وقت اپنے جیل سیل سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔
اپنی پوسٹ میں جمائما نے دعویٰ کیا ہے کہ ‘جیل کے باورچی کو بھی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے، اب عمران خان مکمل طور پر الگ تھلگ، قید تنہائی میں ہیں، ان کا بیرونی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے، عمران خان کے وکیل ان کے تحفظ اور صحت سے متعلق فکرمند ہیں’۔
جمائما گولڈ اسمتھ کے مطابق یہ اقدامات عمران خان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ ان کی جماعت پی ٹی آئی کے اراکین اور حامیوں کو مسلسل نشانہ بنانے کے تناظر میں سامنے آئے ہیں تاکہ انہیں اور پاکستان میں تمام حزب اختلاف کو خاموش کرایا جا سکے۔
جمائماگولڈ اسمتھ نے مزید لکھا کہ ‘عمران خان کے بھتیجے حسان نیازی جو ایک عام شہری ہیں، اگست 2023 سے فوجی تحویل میں ہیں، ابھی حال ہی میں عمران خان کی بہنوں عظمیٰ اور علیمہ خان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے کیونکہ وہ پُرامن طریقے سے ایک مظاہرے میں شریک ہوئی تھیں اور انہیں اس وقت جیل میں رکھا گیا ہے، حالانکہ ان کی قید کی کوئی مناسب یا قانونی بنیاد موجود نہیں ہے’۔
انہوں نے لکھا کہ ’رواں سال جون میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے ماورائے قانون حراست نے بھی کہا تھا کہ عمران خان کو غیر قانونی طریقے سے ذاتی عناد کی بنیاد پر حراست میں رکھا گیا ہے اور انہوں نے عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
جمائما گولڈ اسمتھ نے لکھا کہ ‘ہم فوری طور پر عمران خان، ان کی بہنوں اور بھتیجے کی رہائی کے ساتھ ساتھ ان کے بیٹوں کا اپنے والد کے ساتھ رابطہ دوبارہ قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ وہ براہ راست یہ یقین دہانی کر سکیں کہ عمران خان مکمل صحت یاب ہیں اور ان کے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں کی جا رہی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں