مسلم لیگ ن کےرہنما سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ نئےچیف جسٹس کی تعیناتی کااعلان موجودہ چیف جسٹس کی رخصتی کیساتھ ہی ہوجائےگا۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے نوٹیفکیشن پر کوئی ڈیڈ لاک نہیں،آئینی ترامیم پر کوئی عجلت نہیں ہوئی، یہ معاملہ کم از کم دو تین مہینے سے زیر بحث ہے۔وکلا نے آئینی ترامیم کے حوالے سے تجاویز دی ہیں،ہم نے وکلا کی تجاویز لوگوں کے ساتھ شیئر کی ہیں،18ویں ترمیم کے لیے 9ماہ لگے،ججوں کی تقریری سے متعلق 18ویں ترمیم کے اندر پورااسٹریکچر موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کسی ایک شخصیت کیلئے نہیں ہو رہی،آئینی ترمیم اصولی اور نظریاتی ہے،جن جماعتوں کے درمیان اتفاق کے امکانات تھے ان میں اتفاق ہو چکا ،کل کی میٹنگ بڑی نتیجہ خیز تھی ،میٹنگ میں مولانا، حکومت اور پیپلز پارٹی کے مسودے سامنے آئے، تینوں مسودے میں کوئی زیادہ تصادم نہیں چھوٹی موٹی تراش خراش ہونی ہے،پی ٹی آئی بالکل اسٹیک ہولڈر ہے لیکن اس چیز کو سنجیدہ نہیں لے رہی،پی ٹی آئی تینوں مسودے سامنے رکھے اور اپنی بھی تجاویز دیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں