معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا ہے کہ کوئی ان کے خلاف بات کرے حتیٰ کہ گالی بھی دے تو وہ اس کا جواب نہیں دیتے۔
ڈاکٹر ذاکر ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں جہاں کراچی میں انہوں نے کئی اجتماعات سے خطاب کیے اور کئی انٹرویوز بھی دیے۔حال ہی میں ایک مقامی چینل کو دیے گئے انٹرویو کے دوران میزبان نے ان سے مسلمانوں کے آپس میں کیے جانے والے مناظروں اور غیر مسلم کو دی گئی دین کی دعوت کے درمیان اہم عمل سے متعلق رائے طلب کی۔اس کے جواب میں ڈاکٹرذاکر نائیک نے کہا کہ’میرے نزدیک اصلاح کیلئے مسلمانوں کے آپس میں کیے جانے والے مناظرے اور غیر مسلموں کو دعوت دین دینا دونوں ہی اہم ہے کیونکہ اسلام ہمیں حق پر لانے کی دعوت دیتا ہے لہٰذا دونوں ہی اہم ہیں‘۔
مسلمانوں کے آپس میں دین اسلام پر کیے گئے مناظروں کے دوران پیدا ہونے والی بد مزگی کے حوالے سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ’اگر ہم قرآن وسنت کی ہدایات اور تعلیمات پر عمل کریں تو کبھی تناؤ پیدا نہیں ہوگا، میرے خلاف بھی کئی لوگ بات کرتے ہیں لیکن مجھے ان سے کوئی مسئلہ نہیں‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ’میرا فارمولا سادہ ہے کوئی میرے خلاف بات کرتا ہے تو میں اس کا جواب نہیں دیتا، میں اپنی ٹیم سے کہتا ہوں کہ اس تنقید میں میرے لیے اگر کوئی ہدایت ہے تو مجھے بتائیں لیکن اگر تنقید ہے تو کرنے دیں‘ ۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ ’کوئی مجھے گالی بھی دے تو مجھے کوئی مسئلہ نہیں، میرے اسٹیج پر بھی اگر علما میرے خلاف بات کریں مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، اس دوران علما بھی حیران رہ جاتے ہیں کہ میں کس طرح کا آدمی ہوں‘۔ یاد رہے کہ حال ہی میں اداکارہ مشی خان نے بھی ڈاکٹر ذاکر نائیک کے پاکستان اور قومی ائیر لائن کو برا کہنے پر ان پر کڑی تنقید کی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں